APNS Best Urdu Column Award 2012

Important Note

Click on an Image to enlarge it.

My complete introduction, videos and articles written by personalities on me are available on the "About Me" Page.

Information and a Review of my Book of Articles : Saaf Saaf is given on the "Book of Articles" Page.

Please use the Columns and Post Index on the right to browse through my old articles or click Older Posts near the end of the Blog.

(If you are having trouble navigating or enlarging the image please visit the Help page)

Syed Sardar Ahmed Pirzada - The First Blind Journalist Of Pakistan

1 298) Kia Dr. Qadri Ko Guideline Kuch Danishwar Sahafiyon Nay Dee













Tags: Syed Sardar Ahmed Pirzada  Saaf Saaf  The First Blind Journalist of Pakistan APNS Best Urdu Column Award Holder  2012

1 comment:

  1. سر آپ کا کالم یہ بتا رہا ہے کہ قادری صاحب نے ٹھس نہیں ٹھاہ کیا ہے۔ کیوں کہ جو چیز ٹھس کرتی ہے وہ نا معلوم نہیں رہتی ۔ یہ جو ابھی تک آپ جیسے صحافی تصویریوں کو جوڑ رہے ہیں کڑھیاں ملا رہے۔یہ صحافی خلیفوں کی ناکامی ہے۔ کیونکہ پاکستان کے کسی مقامی صحافی کا بھی کالم یا خبر اٹھا لیں وہ اس بات کا دعوے دار کہ مجھے ہر اندر کی خبر کاپہلے سے ہی علم ہے۔ اور پاکستان میں ہونے والے ہر اچھے فیصلے میں اس کی مشاورت شامل تھی۔ دوسری ان کے ٹھاہ ہونے کی دلیل یہ ہے کہ وہ چند ہزار لوگوں کے ساتھ جو مطالبے پیش کر رہے تھے۔ اس کی بازگشت آج بھی تمام میڈیا میں تمام سیاسی جلسوں میں حتی کہ عدالتوں کے اخبارات میں آنے والے کمنٹس میں بھی ہر روز سنائی دے رہی ہے۔اگر ان کو کسی نے استعمال کیا ہے اور جو ان کو ٹارگٹ دیا گیا اس میں بھی وہ کامیاب نظر آتے ہیں۔ کیونکہ وہ تمام سیاسی ،صحافی، عدالتی نشتر جو کمانوں میں کسی اور کی طرف جا رہے تھے ان کا رخ انہوں نے اپنی طرف موڑ لیا ہے۔ پاکستان میں یہ بھی کامیابی کی ایک دلیل ہے۔ کیونکہ جتنی تنقید پاکستان میں ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو پر کئی گئی اس سے زیادہ تنقید اس وقت قادری صاحب پر کی جا رہی ہے۔ 90 کے الیکشن میں چند ٹکے اور صرف ایک ایک گریڈ لینے کے لیے پی پی پی کو ووٹ دینے والوں کو کافر کہا گیا تھا۔ اور اس وقت سیٹیں کم لینے کے باوجود پی پی پی نے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیے تھے۔ تیسری دلیل ان کے ٹھاہ ہونے کی یہ بھی ہے کہ چیف جسٹس صاحب کے فیصلے کو نہیں رویے کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے اور وہ اپنی صفائیاں پیش کر رہے ہیں۔ کیوں کہ پاکستان کا شاید ہی کوئی ایسا گھرانہ جس کو کوئی عزیز رشتہ دار بیرون ملک نہ ہو اور پاکستان سے ہم سے زیادہ محبت اور اخلاص رکھتے ہیں۔

    ReplyDelete